صدر رئیسی نے صنعت، تجارت، مواصلات، دفاع، سمندری نقل و حمل ، توانائی اور مالی امور میں تعلقات کے سلسلے میں موجود مواقع کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ مذاکرات میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری اور مشترکہ فنڈ تشکیل دینے پر زیادہ توجہ مرکوز کی گئی۔
صدر رئیسی نے یمن اور فلسطین پر دونوں ممالک کے مشترکہ موقف کے بارے میں کہا کہ سلطان ہیثم بن طارق نے یمن اور فلسطین کے عوام کے حقوق کے سلسلے قابل قدر کردار ادا کیا ہے، امید ہے کہ وہ اپنے کردار کو جاری رکھیں گے۔
اس موقع پر عمان کے سلطان ہیثم بن طارق نے دورہ تہران کی دعوت اور گرم جوشی کے ساتھ استقبال پر صدر رئیسی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ صدر رئیسی کے گذشتہ سال دورہ عمان کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ اگرچہ باہمی تجارت کا حجم دوگنا ہوگیا ہے تاہم مواقع کو دیکھتے ہوئے اس میں مزید توسیع کی گنجائش ہے۔
دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں ایران اور عمان کے درمیان ٹرانزٹ، کشتی رانی اور بینک کے امور میں مزید بہتری اور توانائی کے شعبے میں تعاون پر گفتگو کی گئی اور اقتصادی، سرمایہ کاری اور توانائی اور اسی طرح فری تجارتی زون میں باہمی تعاون کے 4 دستاویزات پر دستخط ہوئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
242